Featured post

Episode 4. Jin Zadi k sath Ziadti - جن زادی کے ساتھ زیادتی - By Ayesha

 جن زادی کے ساتھ زیادتی

قسط نمبر 4

دونوں اپنے گھروں کو چل دیے

شام ہونے کو تھی

زمان گھر میں داخل ہوا تو گھر میں کہرام برپا تھا

زمان کے بھائی کا تین سالہ بیٹا گھر سے غائب تھا

سب اسے ڈھونڈنے میں لگے تھے لیکن نہیں مل رہا تھا

آ گئے لوفر کہیں کے

زمان کا بڑا بھائی بولا

اب بچے کو ڈھونڈو میرا منہ کیا دیکھ رہے یو

زمان بچے کو ڈھونڈنے لگ گیا

وہ عشاء تک بچے کو ڈھونڈتے رہے لیکن بے سود

زمان کو اب شک ہونے لگا تھا کہ کچھ گڑ بڑ ہے کیونکہ اتنا چھوٹا بچہ کدھر جا سکتا ہے جو چل بھی نہیں سکتا۔۔۔

اچانک باہر شور شرابہ شروع ہو گیا۔

سب باہر کی طرف بھاگے،باہر نکلے بہت سارے لوگ جمع تھے

ایک بندے نے ہاتھ میں چھوٹا بچہ اٹھا رکھا تھا

ارے یہ کیا،یہ کیسے،کدھر ملا او میری جان

زمان کا بھائی چیخنے لگا

سب کے رونگٹے لگ گئے اور گھر کے سارے فرد غم سے نڈھال ہو گئے

ایک بندہ بولا

جی یہ بچے کی لاش ایک گٹر میں تھی،بہت رو رہا تھا لیکن لگتا تھا کسی نے نیچے پاؤوں سے پکڑا ہوا تھا

ہم بھاگے لیکن کسی نے گٹر کے اندر کھینچ لیا اور تھوڑی دیر بعد لاش پھر اوپر آ گئ۔۔۔

سب پر ہو کا عالم تھا سب کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔

بچے کی لاش کو گھر لایا گیا تو اندر بھی قیامت کا منظر تھا

بچے کی ماں یہ دیکھ نہ سکی،ایک چیخ ماری اور وہاں گر گئی

اس کو بے ہوشی کی حالت میں اٹھا یا گیا اور بچے کو بھی گھر لایا گیا،اس کو نہلایا گیا

بچے کی ماں کو ہسپتال لایا گیا،لیکن وہاں ایک قیامت کا منظر تھا

بچے کی ماں دم چوڑ چکی تھی

ماحول بدل چکا تھا۔جن زادی کی وجہ سے تین لاشیں گر چکی تھیں،تین دوستوں کی غلطی نے ایک ہنستے بنستے گھر میں صف ماتم بچھا دی تھی۔

غلطی جن زادی کی نہیں تھی۔غلطی ہوس کے مارے تین دوستوں کی تھی جن میں ایک عمران اپنے انجام کو پہنچ چکا تھا،دوسرے زمان کے گھر میں آدھی رات کو  قیامت کا منظر تھا اور تیسرا روشن گھر میں آرام سے سو رہا تھا

بچے کی ماں کی لاش کو گھر لایا گیا

صبح اس کو بچے کے ساتھ دفن کیا جانا تھا

زمان کی بہت بری حالت تھی۔وہ بار بار روئے جا رہا تھا،وہ خود پر لعنت کر رہا تھا،اسے لگ رہا تھا چھوٹے بچے کی اور اس کی ماں کی موت اس کی وجہ سے ہوئی ہو

وہ اپنے بھائی کو کیا منہ دکھائے گا۔۔۔

وہ بہت دیر سے رو رہا تھا،اور یوں روتے اسے نیند آ گئی لیکن رات کے کسی پہر اس کی آنکھ کھل گئی۔

اسکو یوں لگا جیسے جن زادی اس کے خواب میں آئی ہو اور بول رہی ہو کہ ایسے کیسے سو گئے

ابھی تو میں نے تجھے تیری ماں کا غم دکھانا ہے

ابھی تو تجھے اپنے والد کا جنازہ اٹھانا ہے

اسکے بعد تجھے تڑپاؤں گی،ابھی تو تیرا دوست بھی باقی ہے جس کو تیری بھیانک موت کی خبر سننی ہے،تم دونوں اتنی جلدی عمران کی موت بھول گئے

یہ سب وسوسے زمان کے ذہن میں آ رہے تھے اور وہ پھر رونے لگ گیا

اسے کیا پتہ تھا کہ ان پر قیامت تو اب آئے گی۔۔۔

________

جاری ہے ۔۔۔۔۔

________


Comments