- Get link
- X
- Other Apps
Featured post
- Get link
- X
- Other Apps
جن زادی کے ساتھ زیادتی
اخری قسط
ممبر کے اصرار پر میں سٹوری کا اختتام کر رہی ہوں۔۔۔۔
سب خوش رہو
اب آگے۔۔۔
صبح بچے اور اس کی ماں کو دفن کر دیا گیا،ہر ایک کی آنکھ اشکبار تھی سب رو رہے تھے۔
زمان کو بخار چڑھ چکا تھا،اس نے صبح سے کسی سے بات نہیں کی تھی اور نہ ہی کچھ کھایا پیا تھا،روشن کو صبح فوتگی کا علم ہوا،وہ زمان کے گھر آیا
تعزیت کی اور زمان کے کمرے میں پہنچ گیا،زمان کمرے میں ایک طرف بیٹھا ہوا تھا،روشن اس کے پاس جا کر بیٹھ گیا،اور دھیمی آواز سے بولا
یار بہت افسوس ہوا مجھے،یقین مانو جب سے یہ خبر سنی ہے مجھے تک ابھی تک یقین بھی نہیں آ رہا
روشن کی بات زمان نے سن لی تھی لیکن چپ بیٹھا تھا
روشن بولا
دیکھ زمان یار،کب تک یوں خود کو تکلیف دو گے،چل اٹھ اور کچھ کھا پی لے
لیکن زمان تھا کہ بولنے کا نام نہیں لے رہا تھا
روشن بہت دیر تک اپنے دوست کے پاس بیٹھا رہا اور اس سے باتیں کرتا رہا لیکن زمان توجیسے صدیوں سے خاموش ہو
آخرکار روشن گھر چلا آیا۔
جیسے تیسے کر کے دن گزر گیا اور رات ہو گئی اور یہ ان دونوں دوستوں کی زندگی کی بھیانک ترین رات ہونے والی تھی
روشن رات کو سونے کی تیاری کر رہا تھا کہ اسے ماں نے آ کر اطلاع دی
بیٹا گیٹ پر کوئی آیا ہوا ہے اور تمہیں بلا رہا ہے
اوکے اماں میں دیکھتا ہوں
روشن یہ بول کر گیٹ پر گیا،گیٹ کھولا
باہر ایک بندہ کھڑا تھا،بندہ بولا
تیرے دوست نے اپنی نسیں کاٹ لی ہیں اور اس کی حالت بہت خراب ہے
کیا؟ روشن چیخ کر بولا
کدھر ہے وہ؟
مجھے لے چلو ادھر
وہ بندہ اسے لیکر ہو لیا،اس کا رخ سیدھا کھیتوں کی طرف تھا
روشن بولا،،یہ کدھر لیکر جا رہے ہو؟
زمان کدھر ہے،؟
وہ شخص بولا،وہ سامنے کھیتوں میں
روشن اس کے پیچھے چلنے لگاوہ شخص بولا،وہ سامنے پڑی ہے لاش
روشن نے سامنے دیکھا تو زمان کی لاش پڑی تھی جس کا گلا کٹا ہوا تھا،ہاتھ کی نسیں کٹی پڑی تھیں اور سر سے خون بہ رہا تھا
روشن یہ دیکھ کر چیخ پڑا
نہیں،یہ تو نے کیا کر لیا خود کے ساتھ،اور رونے لگ گیا
اس نے نہیں بلکہ میں نے کیا ہے اس کے ساتھ
پیچھے سے آواز آئی
روشن نے پیچھے دیکھا تو وہی جن زادی کھڑی تھی،یہ دیکھ کر روشن کا دل دہل گیا
اچانک روشن کو سب یاد آ گیا،یہ تو وہی جگہ تھی جہاں انہوں نے جن زادی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی تھی اور جہاں عمران کو جن زادی نے مار ڈالا تھا
جن زادی روشن سے بولی
یاد کرو یہ وہی جگہ ہے،کچھ آیا یاد؟
تم لوگوں نے میرے بال پکڑے تھے میں نے تیرے دوست کا سر توڑ دیا
تیرے دوست نے میرا ہاتھ پکڑا ہوا تھا میں نے اس کی نسیں کاٹ دیں
تیرے دوست عمران کا میں نے گلا گھونٹا تھا
بچے کو میں نے گٹر میں ڈال کر مارا تھا اور بچے کی ماں کی موت بھی میرے ہاتھوں ہوئی
اب تیری باری ہے
یہ کہ کر جن زادی روشن کی طرف بڑھی
جن زادی اپنا کام کر چکی تھی،اس کا انتقام پورا ہو چکا تھا
صبح کو جب روشن اور زمان کی موت کی خبریں ملیں تو زمان کی ماں جو پہلے سے صدمے تھیں اپنے گھر میں تیسری لاش نہ دیکھ سکیں اور کوچ کر گئیں
اسطرح ایک گھر سے دو دنوں میں چار جنازے نکلے
زمان کا باپ پاگل ہو چکا تھا،روشن کی ماں اپنے بیٹے کے غم میں دیوانی ہو گئی،وہ رات کو گھر سے نکلی اور پھر کبھی نہ آئی
ادھر عمران کا گھر بھی اجڑ چکا تھا
زمان ماں باپ کا اکلوتا بیٹا تھا اور واحد کفیل تھا جس سے ان کے گھر میں فاقے آنے لگے۔۔۔
جن زادی اپنا انتقام پورا کر چکی تھی،لیکن ایک وعدہ جو اس نے زمان سے کیا تھا کہ تو اپنی ماں اور باپ کا جنازہ خود دیکھے گا وہ پورا نہ کر سکی کیونکہ زمان بالکل دیوانہ ہو گیا تھا۔اور وہ یہ صدمہ دیکھنے سے پہلے ہی چلا گیا۔۔۔
اس طرح ایک جن زادی کی وجہ سے تین خاندان برباد ہو گئے
غلطی جن زادی کی نہیں تھی بلکہ ان تینوں کی تھی جن کی وجہ سے سزا ان کے گھر والوں کو بھی ملی۔۔۔
______
ختم شد
______
Read Complete Novel
Click Here
Join Us FACEBOOK
Click Here
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment