- Get link
- X
- Other Apps
Featured post
- Get link
- X
- Other Apps
جیسا کہ یورپ فحاشی کا مرکز ہے چونکہ ننگاہ رہنا یورپ کی صدیوں پرانی تہذہب ہے اس لیے وہ اپنی تہذیب کو مختلف زمانے میں موجودہ وسائل کے مطابق اظہار کرتے رہے ہیں
یورپ میں پورنوگراقی کی تاریخ
جب سےیورپ میں سکیولر تبدیلیاں رونما ہوئی اور یورپ میں ننگی تہذیب کا آغاز ہوا تب سے یورپ میں پورنوگرافی کا بھی آغاز ہو گیا۔ آثار قدیمہ سے ہمیں پتھروں پہ بنائے گئےننگے نقش و نگار دیکھنے کو ملتے ہیں۔ پتھروں کے بعد لکڑی پہ قابل اعتراض نقش و نگار بنائے گئے اور پھر کاغذ کے زمانے سے پورنوگرافی نے باقاعدہ کاروبار کا روپ اختیار کر لیا۔اس پہ مختلف ناول و کہانیاں لکھی گئی ۔
جیسے جیسے ترقی ہوتی گئی پورنوگرافی بھی ترقی کرتی گئی اور پھر ویڈیو کے زمانے میں پورنوگرافی کے میدان میں انقلاب آگیااور انٹرنیٹ نے اس کو چار چاند لگا دیئے ۔ اس وقت انٹرنیٹ پہ 12 لاکھ کے قریب ننگےمواد کی ویب سائیٹس موجود ہیں .
پورنوگرافی کا زہر اس طرح پھیلتا ہوا سرحدیں پھلانگ کر ایشیاء میں داخل ہوا۔
ایشیاء میں پورنوگرافی کی تاریخ
کاغذ کے ایجاد کے ساتھ ہی ایشیاء میں بھی مقامی زبان میں ننگی کہانیوں اور ناول شائع ہونا شروع ہوئے ۔ پاکستان میں بھی یہ میگزیں کی صورت میں فروخت ہوا اور باقاعدہ کاروبار کی شکل اختیار کر گیا۔
پاکستان میں ننگی فلموں کی تاریخ
پاکستان سمیت ایشیاء میں ننگی فلموں کا آغاز تب ہوا جب وی سی آر کا زمانہ شروع ہوا۔ اس طرح یورپ سے سمگل کرکے فحش فلمیں پاکستان میں لائی جاتی اور چھپ چھپا کر پورنوگرافی کا زہر پھیلایا گیا۔وی سی آر کے زمانے تک فحش فلموں کی سی ڈی کیسٹ کا کاروبار عروج پر ہوا لیکن پاکستان میں انٹرنیٹ کے آتے ہی پورن فلمو ں کے طوفان نےہرشخص کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔
گوگل کی تازہ ریورٹ کے مطابق ایشیائی ممالک میں سےپاکستان فحش فلمیں دیکھنے والوں میں پہلا نمبر والا ملک ہے۔ پاکستان میں 90لاکھ پاکستانی باقاعدہ ننگی فلمیں دیکھتے ہیں اور جن میں سے ٪80 تعداد عورتوں کی جب کہ ٪20 تعداد کی مردوں کی ہے۔ موباِئل صارفین میں سے ٪92 صارفین ہفتے میں دو دفعہ فحش فلمیں دیکھتے ہیں
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment